ہم کیرے پر رہتے تھے تو جن کے گھر ہم کیرے پر رہتے تھے .وہ انکال اچھے نہیں تھے جب بھی آتے تو بہت ہی بوری نظروں سے دکھا کراتے تھے. تو ہم ان کے گھر بھی نہیں جاتے تھے
اور اگر وہ کسی کام سے آتے تو ہوں ان کو یہ بول دیتے کے امی گھر نہیں ہے یا تو کوئی چیز لینے آتے تو ہم یہ بولدتے کے ہم کو نہیں پتا امی نے رکھی ہے جب وہ آۓ گئی تو پھر دے گئی .تو وہ بہت ہی عجب نظروں سے دکھا کرتے تھے تو میں ایک دن نیچے کھڑی تھی .تو انہوں نے مجھے پیچھے سے آ کے پکڑ لیا
اور پھر خب سارا پیار کر کے مجھے یہ تھا کے میری خاکی بالوں والی لڑکی شائید میری بیوی ہے تو میں نے تم کو غلطی سے پکڑ لیا تھا تو میں جلدی سے بھاگ کے اپنے گھر چلی گئی اور جا کے میں نے اپنی امی کو بتایا کے امی ہم جن کے گھر کراے پر رہتے ہے وہ انکل نے مجھے پیچھے سے پکڑ لیا تھا
تو پھر میرے جسم پر ہاتھ پھرنے لگا تو پھر میں جلدی سے پیچھے مڑی تو ایک دم سے انہوں نے مجھے چھوڑ دیا اور میں جلدی سے وہاں سے بھاگ آئی. تو امی نے کہا کوئی بات نہیں ہے بیٹی غلطی سے ہی انہوں نے ایسا کیا ہو گا
پھر میں ایک دن سو رہی تھی تو تو وہ انکل ہمارے گھر آگئے
اور پھر چھپ کر ہمارے گھر آگیا اور میرے منہ پر پاتھ پھیر کر وہ میرے اوپر لیٹ گئے. اور میری جوانی کو پکڑ کر مزے سے سہلانے لگے پھر اس نے میری خاکی بالوں والی لڑکی کی جوانی کے سکسی جوان بوبز کو دبانے لگا تھا وہ بہت مزے سے دیر تک بولتی رہی کہ آپ یہ کیوں کر رہے ہیں
مگر اسنے کہا کہ تمہیں سکون ملے گا اور مجھے چومتے ہوئے میر جوانی کو آہستہ سے پیار کرتے ہوئے میری رضامندی لے کر مجھے ننگھی کردیا پھر اس نے اپنا بڑا سارا لنڈ نکال کر میری گرم چوت میں ڈال دیا اور پھر بڑا سارا لنڈ کو میری چوت کے اندر گھسا کر زبردست رگڑتا رہا
پھر اس نے بڑا سارا لنڈ نکال کے اس خاکی بالوں والی لڑکی کی گرم چوت کے اندر باہر کیا پھر سے کیا اور کافی وقت تک وہ ایسا ہی کرتا رہااور لڑکی کی درد سے اس کی بہت زیادہ آوازیں آتی رہی مجھے درد ہوتا رہا پر وہ مجھے چودتا ہی جا رہا تھا اور اس کو لش مزہ آرہا تھا تو وہ میرے فل اوپر لیٹ کر مجھے چودتا رہا پر اس کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا میری چوت کے درد سے
اور وہ خاکی بالوں والی لڑکی کو چودتا ہی رہا اسکے بعد انھوں نے اپنا پانی میرے اوپر نکالا .اور پھر میرے چکنے جسم کو اپنی باہوں میں دبا کر ہر لحاظ سے چومنے لگے اور پھر مجھے ویسے یہ ننگھی چھوڑ کر اوپر اپنے گھر چلے گئے میں نے اپنی جوانی کو ڈھکا اور یہ تھی میری جوانی کی کہانی .اس نے چود کے مجھے چدائی کی عادت دال دی تھی پھر ہم نے گھر بدل لیا.اور اب میری پھدی میں خارش رہنے لگی تھی
تب ان دنوں ایک اور بات رونما ہوئی میرے ابو کے ایک دوست تھے جو کے ہم سے بہت پیار کرتے تھے اور ہم کو بھی وہ بہت پسند تھے وہ بھی ہمارے گھر آتے جاتے رہتے تھے اور ہم بھی ان کے گھر بھی آتے جاتے رہتے تھے جب ہم چھوٹے چھوٹے تھے. تب سے ہم ان کو جانتے ہیں
اور وہ میرے ابو کے سب سے اچھے دوست تھے اور وہ ہم سب سے بہت پیار کرتے تھے پھر ان کے بچے بھی بڑے ہو گے تھے تو پھر ایک دن میرے ابو نے کہا کے تم اپنے سب بچوں کو میرے گھر لے کر آنا تو مرے ابو کے دوست نے کہا اچھا ٹھیک ہے
میں کل اپنے سب بچوں کو تمہارے گھر لے کر آؤ گا تو تو وہ دوسرے دن اپنے سب بچوں کو لے کے ہمارے گھر آگئے تو میرے ابو کے دوست کے بچوں نے اور ہم نے ایک ساتھ باٹھ کے بہت سی پاکستانی لڑکی سے باتیں اور بہت مستی مزاخ کیا ہم سب کو ایک ساتھ بہت مزہ آیا تھا
پر جب ہم ایک ساتھ بیٹھے تھے تو انکل کا ایک پاکستانی مثالحہ جیسا بیٹا تھا جو مجھے کب سے دکھتا ہی جا رہا تھا پر میں اس کی طرف دے ہان ہی نہیں دے رہی تھی تو اسے ہی باتوں باتوں میں اس نے میرا نمبر بھی لے لیا اور جاتے جاتے مجھے یا بول کے گیا کے میں پھر آؤ نگا
آپ کے گھر کیوں کے مجھے آپ کے گھر آ بہت اچھا لگا تھا تو میں نے پھر اس کی باتوں پر غور نہیں کیا پھر وہ اپنے گھر چلے گے اور جا کے اس پاکستانی مثالحہ والے آدمی نے مجھے کال کی .تو پھر کہنے لگے کے ابو سے بات کروا دو تو میں نے بولا کے ابو ابھی گھر نہیں ہے جب آئے گیں تو پھر بات کر لینا
یا تو پھر آپ ابو کے فون پر ہی کال کر لو تو اس نے کہا میں تو ابو کا اسے ہی پوچھ رہا تھا مجھے تو آپ سے بات کرنی ہے تو میں نے کہا میرے پاس ٹائم نہیں ہے تو اس نے کہا نہیں ہے تو ٹائم نکالو. پھر میں نے اس سے کافی دیر بات کی پھر ہم ہر روز کال پر باتیں کرتے تھے
اندر سے اب میں ان کو چوت دینے پہ تیار ہی تھی لیکن لڑکی تھی نا پہل کر نہیں سکتی تھی پھر ایک دن وہ گھر پر آیا تو گھر پر کوئی بھی نہیں تھا. میری پاکستانی جوانی چھوٹی بہن تھی پر وہ سو رہی تھی تو ہمارے گھر پر کوئی بھی نہیں تھا تو ہم دونوں ہی تھے.
گھر میں اور کوئی بھی نہیں تھا. تو ہم دونوں ایک لش والی زبردست سی کسسنگ کرنا شروع کردیا پھر اس نے میری قمیض اتاردی اور اس کے بوبز کو پینے اور چوسنے لگا اور پھر وہ میرے اوپر لیٹ گیا ہم کو بہت ہی مزہ آرہا تھا پھر اس نے اپنا لوڑا نکال کے میری ترستی بلکتی چوت میں ڈال دیا
اور میری درد سے پاکستانی لڑکی کی آوازیں آنا سٹارٹ ہو گئی پھر وہ اپنے لوڑا کو چھوت کے اندر باہر اندر باہر کر رہا تھا تب بھی میری درد سے آوازے آرہی تھی پر ہم دونوں کو بہت مزہ آرہا تھا. تو وہ پاکستانی لڑکی کی گرم خوار چوت مارتا جا رہا تھا اور میں اس کے نیچے لیٹی تھی ہم پاکستانی چدائی کا سکس کر کے دونوں کو بہت مزہ کر رہے
جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03460101009
جواب دیںحذف کریں