recent posts

بھائی کا ہتھیار

 


بھائی کا ہتھیار

کالج میں پورا دن گزارنے اور شاید امتحان کی ٹینشن کی وجہ سے واپسی تک شہوت تقریباً ختم ہو چکی تھی.اس لیے اب دماغ ملامت کرنا شروع ہو گیا کہ کیوں سگے بھائی کے ساتھ زنا کیا میں نے . گھر آ کر میں نے غسل کیا اور عصر کی نماز میں استغفار کیا اس سب سے جو پچھلی رات میں نے اور بھائی نے کیا.. میں سجدے میں استغفار کر رہی تھی اور شیطان تب بھی مجھے ورغلانے کی کوشش کر رہا تھا.. مجھے بار بار یہ خیال آ رہا تھا کہ رات کو اسی حالت میں بھائ کے آگے جھکی ہوئ تھی اور وہ پیچھے سے اپنا عضو تناسل میری شرمگاہ میں ڈالے جھٹکے لگا رہا تھا.. اور اب اسی حالت میں میں اس گناہ سے استغفار کر رہی ہوں .. جب میں نماز سے فارغ ہوئی تو میری آنکھیں بھی آنسو سے گیلی تھیں..اور میں نے سوچ لیا تھا کہ اب شیطان کے بہکاوے میں نہیں آؤں گی.. عشا سے پہلے ہی مجھے حیض آ گیا اور میں نے شکر کیا کہ چلو کچھ دن میری شرمگاہ کے ذریعے شیطان مجھے نہیں ورغلا سکے گا.. رات کو جب سب سو گئے تو زین نے پھر میرے سائڈ پر آ کر لیٹنےےکی کوشش کی.. میں نے اسے منع کر دیا کہ ایسا کچھ نہیں کرنا.. وہ حیران تھا پر جا کر اپنی سائڈ پر سو گیا.. دوسرے دن پھر اس نے کوشش کی لیکن میں نے اس کو منع کر دیا… دو دن اور گذر گئے اور اب وہ خود ہی سو جاتا تھا اور میں بھی خوش تھی کہ وہ سمجھ گیا ہے.. ایک دن صبح میں واش روم میں تھی اور عمارہ بھی آ گئی کیونکہ اس نے سکول کے لیے تیار ہونا تھا ویسے بھی ہم دونوں بہنیں ایک وقت میں واش روم استعمال کر لیتی ہیں.. اس نے مجھےکہا کہ آپی میں آجکل جب صبح جاگتی ہوں میری پینٹیز یا شلوار میرے ساتھ چپکی ہوتی ہے جیسے کسی نے گوند لگا دی ہے کہیں زین تو شرارت نہیں کرتا آج میں بھی اسکی شلوار پے گوند ڈالوں گی.. میں نے پوچھا کیا آج بھی ہے تو کہتی ہے ہاں یہ دیکھ لیں.. یہ کہ کر اس نے قمیض اٹھائے اور شلوار دکھائی تو شلوار اس کی پینٹی کے ساتھ اور پینٹی اس کی شرمگاہ کے ساتھ چپکی ہوئ تھی. میں نے پینٹی کو تھوڑا کھینچا تو وہ ایسے علیحدہ ہوئ جیسے کسی نے گوند ڈال کر خشک کیا ہو… خیر دیکھتے ہی میں سمجھ گئ کہ زین نے میرے انکار کے بعد اب عمارہ کے ساتھ شہوت پوری کرنی شروع کر دی ہے.. میں نے عمارہ کی پینٹی اور شرمگاہ کو ہاتھ لگایا اور اس کو جھکا کر اس کی شرمگاہ کو دیکھا.. منی کے آثار اس کی شرمگاہ سے باہر ہی تھے اس کا مطلب تھا کہ زین نے ابھی اندر نہیں ڈالا بس باہر سے اسکی شلوار پر ہی منی نکال رہا تھا کبھی اسکی اگلی سائڈ تو کبھی پچھلی سائڈ… میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے اور پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی شرارت ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن میرے دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ ہلچل مچاتے رہے. اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پلان بنا رکھا تھاکے زین کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے.. میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے اور پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی شرارت ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن میرے دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ ہلچل مچاتے رہے. اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پلان بنا رکھا تھاکے زین کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے.. میں نے عمارہ کو کہا کہ جب زین تمہیں ہاتھ یا کچھ بھی لگائے تو ہلنا جلنا نہیں اور نہ ہی آنکھیں کھولنا.. بلکے وہ جو بھی کرے کرنے دینا اور اگر وہ تمہاری ٹابگ وغیرہ اٹھا کے آگے پیچھے کرے تو کرنے دینا.. پلان کے مطابق ہم لیٹ گئیں زین بھی ساتھ لیٹ گیا.. تھوڑی دیر بعد جب زین کو لگا کہ دونوں سو گئی ہیں تو اس نے اپنا ٹراؤزر نیچے کیا اور لن مسلنے لگا.. وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اسکی دونوں سگی بہنیں جاگ رہی ہیں اور شاید لن مسلتے وہ بھی یہی سوچ رہا ہو کہ چھوٹی سگی بہن کے ساتھ یہ کرنا کتنا بڑا گناہ ہے.. کچھ دیر کے بعد جب وہ فل شیطان کے قبضے میں چلا گیا تو اس نے عمارہ کی گانڈ پے ہاتھ پھیرا اور اسکےمی گانڈ کے ساتھ آہستہ سے لن رگڑنے لگا شلوار کے اوپر سے ہی.. عمارہ پلان کے مطابق چپ چاپ لیٹی تھی اور ادر میری چوت میں آگ لگ رہی تھی.. افف کیا احساس تھا کہ بھائی کیسے لگا ہے. پھر زین نے آہستہ سے عمارہ کی شلوار نیچے کرنے کی کوشش کی.. وہ ڈرتے ڈرتے لگا تھا. لیکن عمارہ کے نہ ہلنے کی وجہ سے وہ کامیاب ہو رہا تھا.. اور آخر اسنے عمارہ کی شلوار گانڈ سے نیچے کر دی.. اور اسکی گانڈ کے ساتھ لن لگانے لگا.. عمارہ بھی اس وقت 11 سال کی تھی.. ویسے تو اسے لن کا نہیں پتا تھا خاص لیکن پھدی اور گانڈ کے آس پاس گرم لن پھرنے سے وہ بھی آہستہ آہستہ گرم ہو رہی.. زین کا لن عمارہ کی شرمگاہ تک رسائی نہیں کر پا رہا تھا اسنے عمارہ کی ٹانگ اوپر کرنے کی کوشش کی تو عمارہ نے میرے پلان کے مطابق اسکی ٹانگ اوپر کرنے دی.. ٹانگ اوپر کر زین نے عمارہ کی شلوار ایک طرف سے اتار دی اور اس کی شرمگاہ پر اپنا لن رگڑنے لگا… شاید عمارہ کی شرمگاہ سے بھی شہوت کی وجہ سے پانی نکل رہا تھا کیونکہ کہ بھائی کا لن اپنی سگی بہن کی چوت کے ساتھ جب بھی لگتا تو چپڑ چپڑ کی آواز آتی… بہن بھائی کی بے شرمی اور بے حیائی کے ساتھ شیطانی زنا کرتے دیکھ کر میری شرمگاہ سے لگ رہا تھا نہر بہ رہی ہے اور مجھے اپنے نیچے شلوار مکمل گیلی محسوس ہو رہی تھی… میں نے پلان کے مطابق ایک دم آٹھ کر کہا کہ زین کیا کر رہے ہو شرم نہیں آتی کہ اپنی سگی بہن کے ساتھ زنا کر رہے ہو.. میرا خیال تھا کہ وہ شرمندہ ہو گا لیکن اس نے آگے سے کہا کہ وہی کر رہا ہوں جو تم نے کچھ دن پہلے مجھے سکھایا تھا اور میرے ساتھ کیا تھا… عمارہ سوالیہ نظروں سے مجھے دیکھنے لگی اس کی شلوار ابھی تک اتری ہوئی تھی اور اس نے ایک ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو دبایا ہوا تھا… میں نے کہا عمارہ چھوٹی ہے ابھی تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے اس کو تکلیف ہو گی.. یہ سن کر عمارہ بو لی کی نہیں آپی جب زین بھائی ایسا کر رہے تھے تو مجھے مزہ آ رہا تھا… میں نے زین کی طرف دیکھا اور ایک لمحے میں ہمارے اندر کے شیطان نے ہمیں ورغلا کر چھوٹی معصوم بہن کی کچی کلی جیسی شرمگاہ کے ساتھ زنا پر آمادہ کر لیا… میں نے عمارہ سے کہا کہ ہم تینوں جو بھی کر رہے ہیں وہ کبھی کسی کو نہ بتانا.. چاہے کوئی کتنی ہی پکی دوست کیوں نہ ہو… اس نے پوچھا کہ کیوں نہ بتاو.. کیا یہ کوئی غلط کام ہے.. ہم نے اس کو بتایا کہ بہن بھائی آپس میں زنا نہیں کرتے اس لیے لوگ اس کو غلط کہتے ہیں لیکن اس میں مزہ بہت آتا ہے… اس نے پوچھا کہ زنا کیسے کیا جاتا ہے. تو ہم نے اس کو کہا کہ ابھی ہم تم کو کر کے دکھائیں گے… ہم نے فوراً کپڑے اتار دیے اور عمارہ کی بھی شلوار اور قمیض اتار دی… اس کے ممے ابھی نکلنے شروع ہوے تھے.. لگ رہا تھا دو لیموں ہیں… وہ انتہائی دلچسپی سے ہماری شہوانی و شیطانی کام کو دیکھ رہی تھی… زین کے تنے ہو لن کو دیکھ کر پوچھنے لگی کہ بھائی یہ ایسے کھڑا کیوں ہے تو زین نے انتہائی بے شرمی کے ساتھ اس کی چوت پر انگلی رکھ کر کہا کہ یہ ادھر جانے کے لیے کھڑا ہے…. میں نیچے لیٹ کر زین کو اوپر آنے کا اشارہ کیا…. زین فورا اپنے لن کو میری چوت پر رکھ کر دھکا دیا اور ایک ہی لمحے میں سگے بھائی کا لن اپنی سگی بہن کی چوت کی گہرائیوں میں جا چکا تھا…. شہوت اور ہوس کی وجہ سے ہم دونوں ہی ایک دوسرے کے ساتھ ایسے چپک کر زنا کر رہے تھے کہ جیسے کمرے میں ہم تنہا ہوں… زین زور زور سے جھٹکے مار رہا تھا اور میںرے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھیں… عمارہ ہماری ٹانگوں کے درمیان سے ہماری شرمگاہوں کا ملن دیکھ رہی تھی… تھوڑی دیر میں زین کے لن نے میری چوت میں منی کا لاوا نکال دیا اور میرے برابر میں لیٹ گیا… اس کی منی میری شرمگاہ سے باہر نکل رہی تھی… عمارہ نے ہمیں دیکھتے ہوئے کہا کہ ایسے اس نے ایک دو بار مما پاپا کو زنا کرتے دیکھا ہے… جب وہ ان کے ساتھ سو رہی تھی اور اس کی آنکھ کھلی تو اس نے کہا کہ مما پاپا بھی ایسے ہی ننگے تھے اور پاپا مما کے اوپر چڑھ کر ایسے کر رہے تھے… اس نے بتایا کہ مما نے آخر میں پاپا کی نونو کو چوسا بھی تھا اور ایک دفعہ اس نے پاپا کو بھی مما کی سوسو والی جگہ چاٹتے دیکھا تھا…. ہم دونوں کے منہ سے ایک دم آہ کی آواز نکلی اور زین نے اس سے پوچھا کہ مما کی یہ چوت کیسی تھی.. عمارہ کو جو یاد تھا وہ بتا رہی تھی کہ مما کی چوت پر بال تھےاور پپا کہ نونو آپ کی نونو سے بڑی تھی.. مما کی چوت اور مموں کا سن کر زین کا لن دوبارہ اڑنا شروع ہو گیا… میں نے اس کو کہا کہ مما کی چوت کا سن کر کیا ہوا اسے تو اس نے لن پکڑ کر کہا کہ اس کا بھی دل کر رہا ہے کہ مما کو چدتے ہوے دیکھے…. اس کا لن اب فل کھڑا ہو چکا تھا.. میں نے زین کو کہا کہ تم عمارہ کی شرمگاہ کو چاٹو… اور میں نے خود عمارہ کو سکھایا کہ لن کیسے چاٹا جاتا ہے… پتہ نہیں مما پاپا کو اس نے کتنی دفعہ دیکھا تھا کہ ایک دفعہ بتانے پر ہی عمارہ اپنے سگے بھائی کا لن ایسے چوس رہی تھی جیسے اس کو برسوں کی مہارت ہو. نیچے سے زین نے عمارہ کہ بغیر بالوں والی چوت کو پورا منہ میں لیا ہوا تھا اور اس کے اندر زبان ڈال کر چاٹ رہا تھا… شہوت کی وجہ سے عمارہ کی شرمگاہ سے بھی لیس دار پانی نکل کر بھای کے چہرے اور زبان کے ساتھ لگا ہوا تھا. میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اٹھ جاے اور اس کو سیدھا لیٹنے کو کہا.. کیونکہ کہ اگر وہ اوپر ہوتا تو ہو سکتا تھا کہ شہوت کی زیادتی کی وجہ سے عمارہ کو تکلیف ہوتی.. اس لیے جب وہ لیٹا تو میں نے عمارہ کو کہا کہ وہ اوپر آ کر زین ک لن پر بیٹھے… عمارہ فوراً اس پوزیشن میں آگئی اور میں نے ہنس کر کہا کہ مما بھی پاپا پر ایسے تو نہیں بیٹھیں تھی.. اس نے کہا کہ ہاں اسی طرح دیکھا تھا انہیں.. مما کی شہوت کا سن کر زین کے لن نے ایک اور جھٹکا لیا… عمارہ لن کے اوپر ہیٹھی اور صرف ٹوپا اس کی شرمگاہ میں جا سکا… میں نے اس کو کہا کہ آہستہ آہستہ اندر لو جتنا لے سکتی ہو… وہ پوری کوشش سے اندر لینے کی ٹرائی کر رہی تھی اس کی شہوت ہم دونوں سے بھی زیادہ تھی… اس نے دانتوں سے اپنے ہونٹ بھینچے ہوے تھے اور پورا زور لگا رہی تھی.. میں نے اس کو کہا کہ درد ہو رہا ہے تو چھوڑ دو لیکن وہ بولی کہ نہیں مزہ آ رہا ہے اور یہ کہ آپ کی طرح پورا اندر لوں گی. اب لن اس کے پردہ بکارت کے ساتھ لگ رہا تھا شاید اس لیے وہ بولی کہ اب آگے نہیں جا رہا.. میں نے کہا کہ اب زین کو اوپر آنے دو.. زین جب اوپر آ کر اندر ڈالنے لگا تو میں نے زینا کو کہا کہ احتیاط سے ڈالنا اور عمارہ کو بتایا کہ تمہیں تھوڑا درد ہو گا پر برداشت کرنا… ساتھ ہی اس کے منہ میں اپنا پستان ڈال دیا کہ اس کو چوسو.. ادھر میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اس کی کنواری شرمگاہ کو کھول دو.. زین نے ایک ہی جھٹکے میں اس کی دوشیزگی ختم کرتے ہوئے لن اندر گھسا دیا… عمارہ کو درد تو محسوس ہوا کیونکہ اس نے میرے پستان کو اپنے منہ میں زور سے پکڑ لیا… لیکن برداشت کر گئی… زین نے تھوڑی دیر اپنا لن اس کے اندر ہی رکھا جب اس کی کنواری شرمگاہ نے اس کے لن پر اپنی گرپ تھوڑی ڈھیلی کی تو اس نے نہایت احتیاط سے اپنا لن تھوڑا تھوڑا کر کے باہر نکالا.. اس کے لن پر اپنی کنواری بہن کی سیل کھلنے کا خون لگا ہوا تھا… عمارہ کی چوت سے تھؤڑا سا خون نکلا.. میں نے ایک کپڑا لے کر دونوں کے لن چوت صاف کر دیے… زین نے دوبارہ لن اندر ڈالا اور اب کے بار لن آرام سے اندر گیا… عمارہ کی چوت اتنی ٹائٹ تھی کہ تین چار بار اندر باہر کرنے سے ہی زین نے عمارہ کی چوت میں منی نکال دی… زین کا لن ڈھیلا ہو کر عمارہ کی چوت سے نکلا تو ساتھ ہی عمارہ کی چوت سے منی نکل پڑی…عمارہ کی چوت کسی تازہ کھلے پھول کی طرح لگ رہی تھی جس پر اپنے سگے بھائی کی منی ایسے لگی ہوی تھی جیسے پھول پر شبنم گری ہو… کپڑے سے ان کی چوت اور لن کو صاف کر نے کے بعد میں نے ان کو کپڑے پہنا کر سونے کو کہ دیا… تھوڑی دیر میں وہ دونوں سو گئے اور میں بھی لیٹے لیٹے سوچ رہی تھی کہ میں نے کیا سوچا تھا اور کہا ہو گیا… اپنے ساتھ ساتھ بھائ کو چھوٹی بہن سے بھی زنا کروا دیا…. شاید بہن بھائی کا زنا ممنوع ہونے کی وجہ سے ہی اتنا شہوت انگیز ہے… کہ قابیل بھی اپنی بہن کے ساتھ زنا کرتا رہا…. شاید ازل سے ہی بہن بھائی کا زنا اولاد آدم کے مقدر میں لکھ دیا گیا…. شاید خدا کو یہی منظور تھا.. یہی کچھ سوچتے سوچتے میں بھی سوگیئ….Meri khani meri zubani 6th part کالج میں پورا دن گزارنے اور شاید امتحان کی ٹینشن کی وجہ سے واپسی تک شہوت تقریباً ختم ہو چکی تھی.اس لیے اب دماغ ملامت کرنا شروع ہو گیا کہ کیوں سگے بھائی کے ساتھ زنا کیا میں نے . گھر آ کر میں نے غسل کیا اور عصر کی نماز میں استغفار کیا اس سب سے جو پچھلی رات میں نے اور بھائی نے کیا.. میں سجدے میں استغفار کر رہی تھی اور شیطان تب بھی مجھے ورغلانے کی کوشش کر رہا تھا.. مجھے بار بار یہ خیال آ رہا تھا کہ رات کو اسی حالت میں بھائ کے آگے جھکی ہوئ تھی اور وہ پیچھے سے اپنا عضو تناسل میری شرمگاہ میں ڈالے جھٹکے لگا رہا تھا.. اور اب اسی حالت میں میں اس گناہ سے استغفار کر رہی ہوں .. جب میں نماز سے فارغ ہوئی تو میری آنکھیں بھی آنسو سے گیلی تھیں..اور میں نے سوچ لیا تھا کہ اب شیطان کے بہکاوے میں نہیں آؤں گی.. عشا سے پہلے ہی مجھے حیض آ گیا اور میں نے شکر کیا کہ چلو کچھ دن میری شرمگاہ کے ذریعے شیطان مجھے نہیں ورغلا سکے گا.. رات کو جب سب سو گئے تو زین نے پھر میرے سائڈ پر آ کر لیٹنےےکی کوشش کی.. میں نے اسے منع کر دیا کہ ایسا کچھ نہیں کرنا.. وہ حیران تھا پر جا کر اپنی سائڈ پر سو گیا.. دوسرے دن پھر اس نے کوشش کی لیکن میں نے اس کو منع کر دیا… دو دن اور گذر گئے اور اب وہ خود ہی سو جاتا تھا اور میں بھی خوش تھی کہ وہ سمجھ گیا ہے.. ایک دن صبح میں واش روم میں تھی اور عمارہ بھی آ گئی کیونکہ اس نے سکول کے لیے تیار ہونا تھا ویسے بھی ہم دونوں بہنیں ایک وقت میں واش روم استعمال کر لیتی ہیں.. اس نے مجھےکہا کہ آپی میں آجکل جب صبح جاگتی ہوں میری پینٹیز یا شلوار میرے ساتھ چپکی ہوتی ہے جیسے کسی نے گوند لگا دی ہے کہیں زین تو شرارت نہیں کرتا آج میں بھی اسکی شلوار پے گوند ڈالوں گی.. میں نے پوچھا کیا آج بھی ہے تو کہتی ہے ہاں یہ دیکھ لیں.. یہ کہ کر اس نے قمیض اٹھائے اور شلوار دکھائی تو شلوار اس کی پینٹی کے ساتھ اور پینٹی اس کی شرمگاہ کے ساتھ چپکی ہوئ تھی. میں نے پینٹی کو تھوڑا کھینچا تو وہ ایسے علیحدہ ہوئ جیسے کسی نے گوند ڈال کر خشک کیا ہو… خیر دیکھتے ہی میں سمجھ گئ کہ زین نے میرے انکار کے بعد اب عمارہ کے ساتھ شہوت پوری کرنی شروع کر دی ہے.. میں نے عمارہ کی پینٹی اور شرمگاہ کو ہاتھ لگایا اور اس کو جھکا کر اس کی شرمگاہ کو دیکھا.. منی کے آثار اس کی شرمگاہ سے باہر ہی تھے اس کا مطلب تھا کہ زین نے ابھی اندر نہیں ڈالا بس باہر سے اسکی شلوار پر ہی منی نکال رہا تھا کبھی اسکی اگلی سائڈ تو کبھی پچھلی سائڈ… میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے اور پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی شرارت ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن میرے دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ ہلچل مچاتے رہے. اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پلان بنا رکھا تھاکے زین کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے.. میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے اور پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی شرارت ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن میرے دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ ہلچل مچاتے رہے. اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پلان بنا رکھا تھاکے زین کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے.. میں نے عمارہ کو کہا کہ جب زین تمہیں ہاتھ یا کچھ بھی لگائے تو ہلنا جلنا نہیں اور نہ ہی آنکھیں کھولنا.. بلکے وہ جو بھی کرے کرنے دینا اور اگر وہ تمہاری ٹابگ وغیرہ اٹھا کے آگے پیچھے کرے تو کرنے دینا.. پلان کے مطابق ہم لیٹ گئیں زین بھی ساتھ لیٹ گیا.. تھوڑی دیر بعد جب زین کو لگا کہ دونوں سو گئی ہیں تو اس نے اپنا ٹراؤزر نیچے کیا اور لن مسلنے لگا.. وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اسکی دونوں سگی بہنیں جاگ رہی ہیں اور شاید لن مسلتے وہ بھی یہی سوچ رہا ہو کہ چھوٹی سگی بہن کے ساتھ یہ کرنا کتنا بڑا گناہ ہے.. کچھ دیر کے بعد جب وہ فل شیطان کے قبضے میں چلا گیا تو اس نے عمارہ کی گانڈ پے ہاتھ پھیرا اور اسکےمی گانڈ کے ساتھ آہستہ سے لن رگڑنے لگا شلوار کے اوپر سے ہی.. عمارہ پلان کے مطابق چپ چاپ لیٹی تھی اور ادر میری چوت میں آگ لگ رہی تھی.. افف کیا احساس تھا کہ بھائی کیسے لگا ہے. پھر زین نے آہستہ سے عمارہ کی شلوار نیچے کرنے کی کوشش کی.. وہ ڈرتے ڈرتے لگا تھا. لیکن عمارہ کے نہ ہلنے کی وجہ سے وہ کامیاب ہو رہا تھا.. اور آخر اسنے عمارہ کی شلوار گانڈ سے نیچے کر دی.. اور اسکی گانڈ کے ساتھ لن لگانے لگا.. عمارہ بھی اس وقت 11 سال کی تھی.. ویسے تو اسے لن کا نہیں پتا تھا خاص لیکن پھدی اور گانڈ کے آس پاس گرم لن پھرنے سے وہ بھی آہستہ آہستہ گرم ہو رہی.. زین کا لن عمارہ کی شرمگاہ تک رسائی نہیں کر پا رہا تھا اسنے عمارہ کی ٹانگ اوپر کرنے کی کوشش کی تو عمارہ نے میرے پلان کے مطابق اسکی ٹانگ اوپر کرنے دی.. ٹانگ اوپر کر زین نے عمارہ کی شلوار ایک طرف سے اتار دی اور اس کی شرمگاہ پر اپنا لن رگڑنے لگا… شاید عمارہ کی شرمگاہ سے بھی شہوت کی وجہ سے پانی نکل رہا تھا کیونکہ کہ بھائی کا لن اپنی سگی بہن کی چوت کے ساتھ جب بھی لگتا تو چپڑ چپڑ کی آواز آتی… بہن بھائی کی بے شرمی اور بے حیائی کے ساتھ شیطانی زنا کرتے دیکھ کر میری شرمگاہ سے لگ رہا تھا نہر بہ رہی ہے اور مجھے اپنے نیچے شلوار مکمل گیلی محسوس ہو رہی تھی… میں نے پلان کے مطابق ایک دم آٹھ کر کہا کہ زین کیا کر رہے ہو شرم نہیں آتی کہ اپنی سگی بہن کے ساتھ زنا کر رہے ہو.. میرا خیال تھا کہ وہ شرمندہ ہو گا لیکن اس نے آگے سے کہا کہ وہی کر رہا ہوں جو تم نے کچھ دن پہلے مجھے سکھایا تھا اور میرے ساتھ کیا تھا… عمارہ سوالیہ نظروں سے مجھے دیکھنے لگی اس کی شلوار ابھی تک اتری ہوئی تھی اور اس نے ایک ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو دبایا ہوا تھا… میں نے کہا عمارہ چھوٹی ہے ابھی تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے اس کو تکلیف ہو گی.. یہ سن کر عمارہ بو لی کی نہیں آپی جب زین بھائی ایسا کر رہے تھے تو مجھے مزہ آ رہا تھا… میں نے زین کی طرف دیکھا اور ایک لمحے میں ہمارے اندر کے شیطان نے ہمیں ورغلا کر چھوٹی معصوم بہن کی کچی کلی جیسی شرمگاہ کے ساتھ زنا پر آمادہ کر لیا… میں نے عمارہ سے کہا کہ ہم تینوں جو بھی کر رہے ہیں وہ کبھی کسی کو نہ بتانا.. چاہے کوئی کتنی ہی پکی دوست کیوں نہ ہو… اس نے پوچھا کہ کیوں نہ بتاو.. کیا یہ کوئی غلط کام ہے.. ہم نے اس کو بتایا کہ بہن بھائی آپس میں زنا نہیں کرتے اس لیے لوگ اس کو غلط کہتے ہیں لیکن اس میں مزہ بہت آتا ہے… اس نے پوچھا کہ زنا کیسے کیا جاتا ہے. تو ہم نے اس کو کہا کہ ابھی ہم تم کو کر کے دکھائیں گے… ہم نے فوراً کپڑے اتار دیے اور عمارہ کی بھی شلوار اور قمیض اتار دی… اس کے ممے ابھی نکلنے شروع ہوے تھے.. لگ رہا تھا دو لیموں ہیں… وہ انتہائی دلچسپی سے ہماری شہوانی و شیطانی کام کو دیکھ رہی تھی… زین کے تنے ہو لن کو دیکھ کر پوچھنے لگی کہ بھائی یہ ایسے کھڑا کیوں ہے تو زین نے انتہائی بے شرمی کے ساتھ اس کی چوت پر انگلی رکھ کر کہا کہ یہ ادھر جانے کے لیے کھڑا ہے…. میں نیچے لیٹ کر زین کو اوپر آنے کا اشارہ کیا…. زین فورا اپنے لن کو میری چوت پر رکھ کر دھکا دیا اور ایک ہی لمحے میں سگے بھائی کا لن اپنی سگی بہن کی چوت کی گہرائیوں میں جا چکا تھا…. شہوت اور ہوس کی وجہ سے ہم دونوں ہی ایک دوسرے کے ساتھ ایسے چپک کر زنا کر رہے تھے کہ جیسے کمرے میں ہم تنہا ہوں… زین زور زور سے جھٹکے مار رہا تھا اور میںرے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھیں… عمارہ ہماری ٹانگوں کے درمیان سے ہماری شرمگاہوں کا ملن دیکھ رہی تھی… تھوڑی دیر میں زین کے لن نے میری چوت میں منی کا لاوا نکال دیا اور میرے برابر میں لیٹ گیا… اس کی منی میری شرمگاہ سے باہر نکل رہی تھی… عمارہ نے ہمیں دیکھتے ہوئے کہا کہ ایسے اس نے ایک دو بار مما پاپا کو زنا کرتے دیکھا ہے… جب وہ ان کے ساتھ سو رہی تھی اور اس کی آنکھ کھلی تو اس نے کہا کہ مما پاپا بھی ایسے ہی ننگے تھے اور پاپا مما کے اوپر چڑھ کر ایسے کر رہے تھے… اس نے بتایا کہ مما نے آخر میں پاپا کی نونو کو چوسا بھی تھا اور ایک دفعہ اس نے پاپا کو بھی مما کی سوسو والی جگہ چاٹتے دیکھا تھا…. ہم دونوں کے منہ سے ایک دم آہ کی آواز نکلی اور زین نے اس سے پوچھا کہ مما کی یہ چوت کیسی تھی.. عمارہ کو جو یاد تھا وہ بتا رہی تھی کہ مما کی چوت پر بال تھےاور پپا کہ نونو آپ کی نونو سے بڑی تھی.. مما کی چوت اور مموں کا سن کر زین کا لن دوبارہ اڑنا شروع ہو گیا… میں نے اس کو کہا کہ مما کی چوت کا سن کر کیا ہوا اسے تو اس نے لن پکڑ کر کہا کہ اس کا بھی دل کر رہا ہے کہ مما کو چدتے ہوے دیکھے…. اس کا لن اب فل کھڑا ہو چکا تھا.. میں نے زین کو کہا کہ تم عمارہ کی شرمگاہ کو چاٹو… اور میں نے خود عمارہ کو سکھایا کہ لن کیسے چاٹا جاتا ہے… پتہ نہیں مما پاپا کو اس نے کتنی دفعہ دیکھا تھا کہ ایک دفعہ بتانے پر ہی عمارہ اپنے سگے بھائی کا لن ایسے چوس رہی تھی جیسے اس کو برسوں کی مہارت ہو. نیچے سے زین نے عمارہ کہ بغیر بالوں والی چوت کو پورا منہ میں لیا ہوا تھا اور اس کے اندر زبان ڈال کر چاٹ رہا تھا… شہوت کی وجہ سے عمارہ کی شرمگاہ سے بھی لیس دار پانی نکل کر بھای کے چہرے اور زبان کے ساتھ لگا ہوا تھا. میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اٹھ جاے اور اس کو سیدھا لیٹنے کو کہا.. کیونکہ کہ اگر وہ اوپر ہوتا تو ہو سکتا تھا کہ شہوت کی زیادتی کی وجہ سے عمارہ کو تکلیف ہوتی.. اس لیے جب وہ لیٹا تو میں نے عمارہ کو کہا کہ وہ اوپر آ کر زین ک لن پر بیٹھے… عمارہ فوراً اس پوزیشن میں آگئی اور میں نے ہنس کر کہا کہ مما بھی پاپا پر ایسے تو نہیں بیٹھیں تھی.. اس نے کہا کہ ہاں اسی طرح دیکھا تھا انہیں.. مما کی شہوت کا سن کر زین کے لن نے ایک اور جھٹکا لیا… عمارہ لن کے اوپر ہیٹھی اور صرف ٹوپا اس کی شرمگاہ میں جا سکا… میں نے اس کو کہا کہ آہستہ آہستہ اندر لو جتنا لے سکتی ہو… وہ پوری کوشش سے اندر لینے کی ٹرائی کر رہی تھی اس کی شہوت ہم دونوں سے بھی زیادہ تھی… اس نے دانتوں سے اپنے ہونٹ بھینچے ہوے تھے اور پورا زور لگا رہی تھی.. میں نے اس کو کہا کہ درد ہو رہا ہے تو چھوڑ دو لیکن وہ بولی کہ نہیں مزہ آ رہا ہے اور یہ کہ آپ کی طرح پورا اندر لوں گی. اب لن اس کے پردہ بکارت کے ساتھ لگ رہا تھا شاید اس لیے وہ بولی کہ اب آگے نہیں جا رہا.. میں نے کہا کہ اب زین کو اوپر آنے دو.. زین جب اوپر آ کر اندر ڈالنے لگا تو میں نے زینا کو کہا کہ احتیاط سے ڈالنا اور عمارہ کو بتایا کہ تمہیں تھوڑا درد ہو گا پر برداشت کرنا… ساتھ ہی اس کے منہ میں اپنا پستان ڈال دیا کہ اس کو چوسو.. ادھر میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اس کی کنواری شرمگاہ کو کھول دو.. زین نے ایک ہی جھٹکے میں اس کی دوشیزگی ختم کرتے ہوئے لن اندر گھسا دیا… عمارہ کو درد تو محسوس ہوا کیونکہ اس نے میرے پستان کو اپنے منہ میں زور سے پکڑ لیا… لیکن برداشت کر گئی… زین نے تھوڑی دیر اپنا لن اس کے اندر ہی رکھا جب اس کی کنواری شرمگاہ نے اس کے لن پر اپنی گرپ تھوڑی ڈھیلی کی تو اس نے نہایت احتیاط سے اپنا لن تھوڑا تھوڑا کر کے باہر نکالا.. اس کے لن پر اپنی کنواری بہن کی سیل کھلنے کا خون لگا ہوا تھا… عمارہ کی چوت سے تھؤڑا سا خون نکلا.. میں نے ایک کپڑا لے کر دونوں کے لن چوت صاف کر دیے… زین نے دوبارہ لن اندر ڈالا اور اب کے بار لن آرام سے اندر گیا… عمارہ کی چوت اتنی ٹائٹ تھی کہ تین چار بار اندر باہر کرنے سے ہی زین نے عمارہ کی چوت میں منی نکال دی… زین کا لن ڈھیلا ہو کر عمارہ کی چوت سے نکلا تو ساتھ ہی عمارہ کی چوت سے منی نکل پڑی…عمارہ کی چوت کسی تازہ کھلے پھول کی طرح لگ رہی تھی جس پر اپنے سگے بھائی کی منی ایسے لگی ہوی تھی جیسے پھول پر شبنم گری ہو… کپڑے سے ان کی چوت اور لن کو صاف کر نے کے بعد میں نے ان کو کپڑے پہنا کر سونے کو کہ دیا… تھوڑی دیر میں وہ دونوں سو گئے اور میں بھی لیٹے لیٹے سوچ رہی تھی کہ میں نے کیا سوچا تھا اور کہا ہو گیا… اپنے ساتھ ساتھ بھائ کو چھوٹی بہن سے بھی زنا کروا دیا…. شاید بہن بھائی کا زنا ممنوع ہونے کی وجہ سے ہی اتنا شہوت انگیز ہے… کہ قابیل بھی اپنی بہن کے ساتھ زنا کرتا رہا…. شاید ازل سے ہی بہن بھائی کا زنا اولاد آدم کے مقدر میں لکھ دیا گیا…. شاید خدا کو یہی منظور تھا.. یہی کچھ سوچتے سوچتے میں بھی سوگیئ….


بھائی کا ہتھیار بھائی کا ہتھیار Reviewed by Smile life on 6:47 PM Rating: 5

2 تبصرے:

  1. کسی مجبور عورت کو اگر میری ضرورت پڑی تو میرے واٹس اپ پے رابطہ کریں
    03120907349

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اپنی چھوٹی بہن کا نمبر سینڈ کرو وہ بھی تڑپ رہی ہوگی

      حذف کریں

THANKS TO FEEDBACK

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.